Saturday, September 14, 2024

 

ہمارے بزرگ اور ان کی دانائی

 

سیانے کہتے ہیں کہ لوگوں کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔ اسی لیے لوگ، بزرگوں کی باتوں کو غور سے سنتے ہیں اور ان باتوں میں حکمت کے موتی تلاش کرتے ہیں۔ مگر ہمارے خاندان کے بزرگ، نصیحت کے میدان میں صرف ساٹھ سال سے پچھتر سال کی عمر تک کارآمد رہتے ہیں۔ اگر ہمارے بزرگ اس عمر سےآگے نکل جائیں تو دل پذیر لہجے میں عمر بھر کے قیمتی تجربات بیان کرنے کے بجائے گالم گلوچ پہ اتر آتے ہیں۔
چند دن پہلے ہم نے خاندان کے ایک پچاسی سالہ بزرگ سے درخواست کی کہ وہ ہمیں تین نصیحتیں کریں۔ انہوں نے فٹا فٹ تین موٹی موٹی گالیاں دے کر ہمیں رخصت کیا۔


Comments: Post a Comment



<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?