Sunday, March 27, 2022

 

مولانا ابوالکلام آزاد کی تصنیف 'تفسیر سورہ فاتحہ'

کامل ستائیس برس سے قرآن میرے شب و روز کے فکر وہ نظر کا موضوع رہا ہے۔ اس کی ایک ایک سورہ، ایک ایک مقام، ایک ایک آیت، ایک ایک لفظ پر میں نے وادیاں قطع کی ہیں اور مرحلوں پہ مرحلے طے کیے ہیں۔ تفاسیر و کتب کا جتنا، مطبوعہ و غیر مطبوعہ، ذخیرہ موجود ہے، میں کہہ سکتا ہوں کہ اس کا بڑا حصہ میری نظر سے گزر چکا ہے۔
میرے دل کا کوئی یقین ایسا نہیں ہے جس میں شک کے سارے کانٹے نہ چبھ چکے ہوں اور میری روح کا کوئی ایسا گوشہ نہیں ہے جو انکار کی ساری آزمائشوں میں سے نہ گزر چکا ہو۔
اس تمام عرصہ کی جستجو اور طلب کے بعد قرآن کو جیسا کچھ اور جتنا کچھ سمجھ سکا ہوں، میں نے اس کتاب کے صفحوں پر پھیلا دیا ہے۔
 ابوالکلام
سولہ نومبر، سنہ انیس سو تیس
ڈسٹرکٹ جیل میرٹھ

مولانا ابوالکلام آزاد کی شہرہ آفاق تصنیف 'تفسیر سورہ فاتحہ' سے اقتباس


This page is powered by Blogger. Isn't yours?