Friday, March 20, 2020

 

کرونا لطیفے





اب راج کرے گا کورونا۔ جم جم کے جیتے کورونا۔
راشہ راشہ۔ کورونا راشہ۔




کورونا کا کہنا ہے، 'تیرا جسم، میری مرضی۔'


اس اسی سالہ سنیاسی باوا کی تلاش ہے جو وظیفہ پڑھ کر مریض کا کورونا اتار دے۔


اگر بندے پہ کورونا چڑھ ہی جائے، تو بندہ تسلی سے چمگادڑ کا سوپ پیے۔




مُک گیا تیرا کھیل کرونا
گو کرونا، گو کرونا



کرونا کی بربادی تک؛ انسان کی آزادی تک۔
جنگ رہے گی، جنگ رہے گی۔



اگر نہ مگر
یہ ہے کرونا نگر


سیانے کہتے ہیں، کبھی کے ایبولے بڑے اور کبھی کے کرونے۔

مجھ سے دور رہو۔ کہیں تمھارا کرونا اچھل کر میرے پاس نہ آجائے۔


خوف کا یہ عالم ہے کہ جب سے کورونا کا سنا ہے بیشتر لوگوں کی سانس ویسے ہی اکھڑی اکھڑی چل رہی ہے۔


وبائی مکالمے

آپ کا کرونا کیسا ہے؟
جی، بہت اچھا، اور آپ کا؟
جی وہ بھی بہت مزے میں ہے۔
اب تو بڑا ہوگیا ہوگا؟
جی ہاں، بولنے لگا ہے۔
ارے واہ۔-  عقیقہ کب ہوا آپ کے کرونا کا؟
عقیقہ تو ہم لوگ ہفتے بھر کے اندر ہی کردیتے ہیں۔
آپ کو تو اطلاع مل گئی ہوگی، ہمارے گھر ایک نئے کرونا کی آمد ہے۔
واہ بھئی واہ، بہت مبارک ہو۔
خیر مبارک۔

اس سال کفار نے مسلمانوں کو رمضان سے پہلے اعتکاف میں بٹھا دیا۔


وبائی مکالمے

کیسی ہیں آپ؟ بہت عرصے بعد ملاقات ہوئی۔
میں بالکل ٹھیک ہوں۔ آپ بتائیے کیسا ہے آپ کا کرونا؟
جی ہمارا کرونا اب اے لیول میں آگیا ہے۔
اوہ، اچھا، تو میٹرک، انٹر نہیں کروایا آپ لوگوں نے۔
نہیں، دراصل ہوا یہ کہ ہمارے کرونا کو انگلش فلمیں دیکھنے کا بہت شوق تھا۔ اس نے خود ہی کہا کہ مجھے او لیول اے لیول کرنا ہے۔ یہ پہلے جس اسکول میں تھا وہاں کسی کو انگلش بولنا نہیں آتی تھی جبکہ ہمارے کرونا کی انگریزی اچھی ہے اور اسے انگلش بولنے والے دوسرے لوگ چاہیے تھے۔ اسی لیے پھر اس کا داخلہ بیکن ہائوس میں کروا دیا۔ وہاں یہ اب بہت خوش ہے۔ آپ کا کرونا ماشااللہ کس کلاس میں آیا؟
جی وہ انٹر کررہا ہے۔ آپ کو تو پتہ ہے کہ ہماری دکان ہے۔ کرونا کے ابو کہہ رہے تھے کہ آگے چل کر دکان تو کرونا کو ہی سنبھالنی ہے۔
جی اچھا۔ ہمارا کرونا تو کہتا ہے کہ اس ملک میں رکھا ہی کیا ہے۔ وہ باہر جانا چاہتا ہے۔ شاید اے لیول کرنے کے بعد بی بی اے کرے، یا پھر سی اے کرے اور پھر باہر نکل جائے۔
اچھا، میں چلتی ہوں۔ کبھی لے کر آئیں نا آپ اپنے کرونا کو۔ چھوٹا تھا تو اس کی ہمارے کرونا سے بہت بنتی تھی۔
جی دراصل، ہمارا کرونا بہت مصروف رہتا ہے۔ اسکول سے آتا ہے تو کچھ ہی دیر گھر میں ہوتا ہے پھر سر فہیم سے ٹیوشن پڑھنے کے لیے چلا جاتا ہے۔
 

Comments: Post a Comment



<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?