Saturday, May 28, 2016

 

جنت کے درجات

 جنت کے درجات

ہماری خوش خیالی تھی کہ اپنے تمام سیاہ کرتوتوں کے باوجود اگر کسی کی نیک دعا کے توسط سے جنت پہنچ گئے تو دنیا کی معاشی ہمواری سے چھٹکارا پا کر سکون کا سانس لیں گے۔ جنت میں کسی قسم کی طبقاتی تخصیص نہ ہوگی۔ جنت کے سارے گھر ایک طرح کی تعمیر کے ہوں گے۔ جنت پہنچیں گے تو چیک ان کائونٹر پہ ہمارا نام ڈھونڈا جائے گا اور پھر جب یہ نام وہاں مل گیا تو ایک سیمیں بدن حور چابی لے کر ہمارے ساتھ چلے گی کہ اٗئیے میں آپ کو آپ کا کوارٹر دکھا دوں۔ ہمارا خیال تھا کہ جنت کے ان یکساں ساخت کے مکانوں میں کچھ نہ کچھ تو فرق ہوگا لیکن اگر ہمیں ویسٹ اوپن، کارنر پلاٹ نہ بھی ملا تو کوئی غم نہیں، جنت میں مکان شہد کی نہر کے اس طرف ملے یا اس طرف، کیا فرق پڑتا ہے؟
لیکن اب فیس بک پہ لکھے گئے پیغامات پڑھ کر ماتھا ٹھنکا ہے۔ لوگ مستقل گزر جانے پیاروں کے درجات بلند کرنے کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ جنت میں مچھر کالونی بھی ہے اور کلفٹن بھی۔ جو لوگ بمشکل جنت کی مچھر کالونی پہنچے ہیں ان کے پیاروں کی کوشش ہے کہ جنت پہنچنے والے ان لوگوں کا درجہ بلند ہو اور یہ کم از کم رابعہ گارڈن پہنچ جائیں۔ اور جو لوگ اس وقت رابعہ گارڈن میں ہیں ان کے ایں جہانی احباب ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں کہ جنت کے رابعہ گارڈن کے یہ مکین جلد از جلد جنت کے کلفٹن میں منتقل جائیں۔


Comments: Post a Comment



<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?