Wednesday, March 19, 2014

 

علالت، ملاءیشءین اءیرلاءنز



 مارچ سولہ، دو ہزار چودہ

ایک فکر کے سلسلے کا کالم

کالم شمار ایک سو اسی
علالت، ملاءیشءین اءیرلاءنز


اب کی دفعہ بیماری کچھ لمبی کھنچ گءی اور مجھے اپنے آپ سے کیا ایک پرانا وعدہ توڑنا پڑا۔ سلسلہ شروع جمعے کے روز سے ہوا جب لگا کہ جسم جواب دے رہا ہے۔ پھر سنیچر سے بخار شروع ہوگیا۔ کیونکہ گھر میں دوسرے لوگ بھی چند دن پہلے فلو کا شکار ہوءے تھے اس لیے مجھے معلوم تھا کہ مجھے بھی فلو ہوا ہے۔ پچھلے سال فلو کا ٹیکہ لگوا لیا تھا مگر اب کی بار ناغہ ہوگیا۔ سوچا کہ ہردفعہ کی طرح اس بار بھی لوٹ پوٹ کر صحیح ہوجاءوں گا اور کوءی دوا کھانے کی ضرورت نہ پڑے گی۔ کبھی بیمار پڑوں اور کوءی تیماردار پوچھے کہ ڈاکٹر کو دکھایا؟ تو میرا جواب ہوتا ہے کہ میں اپنے جسم کے پوتر مندر کو ڈاکٹروں کے شر سے محفوظ رکھنا چاہتا ہوں۔ سنیچر، اتوار، اور پیر بخار رہا، زیادہ سے زیادہ ایک سو ایک اور کم سے کم سو؛ پھر منگل کے روز بخار اتر گیا۔ میں سمجھا کہ مصیبت ٹل گءی ہے۔ جسم میں تواناءی کا فقدان محسوس کرنے کے باوجود میں کام میں جٹ گیا۔ طبیعت پھر بوجھل ہوگءی۔ بدھ کا دن تکلیف میں گزرا۔ جمعرات بھی بے آرامی میں گزر رہی تھی کہ اچانک دایاں کان بند ہوگیا اور پھر کان میں درد بڑھنا شروع ہوا۔ شام تک درد اتنا بڑھا کہ دل چیخیں مارنے کا تھا۔ کاءزر اسپتال کو فون کیا؛ انہوں نے فورا بلا لیا۔ وہاں پہنچا تو ڈاکٹر راجپوت سے سامنا ہوا۔ انہوں نے کان میں جھانکا، اسٹیتھو اسکوپ پیٹھ پر رکھ کر سانس کو غور سے سنا اور پھر کافی دیر تک انگریزی میں بہت کچھ کہتی رہیں۔ پھر نہ جانے کیا ہوا کہ انہوں نے رک کر پوچھا، "ویسے آپ ہندی تو جانتے ہیں نا؟" میں نے کہا، "ڈاکٹر راجپوت، ہماری پوری کوشش ہے کہ اگلے چناءو میں سینٹاکلارا کا نام بدل کر گاندھی نگر ہوجاءے؛ یہاں سینٹا کلارا میں ایرے غیرے بھی کام چلانے کے لیے ہندی کے دو چار الفاظ سیکھ لیتے ہیں؛ میں تو اسی دھرتی کا رہنے والا ہوں۔" کہنے لگیں، "ٹھیک ہے۔ میں سمجھتی ہوں کہ آپ دوا نہیں کھانا چاہتے مگر میرا مشورہ ہوگا کہ آپ اس موقع پہ دوا کھا لیں۔ میں آپ کو اینٹی بایوٹک لکھ دیتی ہوں۔" اسپتال کے دوا خانے سے دوا لے کر میں گھر آگیا۔ اب میں ہوں اور یہ دواءیں۔ یہاں میری طبیعت خراب ہوءی اور وہاں ملاءیشءین اءیرلاءنز کا جہاز غاءب ہوگیا۔ آج آٹھواں روز ہے اور اس جہاز کی کوءی خبر نہیں ہے۔ ہر دفعہ جب کسی جہاز کا حادثہ ہوتا ہے تو ہواءی جہاز کا سفر آءندہ آنے والوں کے لیے مزید محفوظ ہوجاتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ تازہ ترین حادثے سے سبق حاصل کر کے آءندہ کی حفاظت کے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ ملاءیشءین اءیرلاءنز کے جہاز کے واقعے کے نتیجے میں بھی ایسا ہوگا مگر اس وقت تو کوشش ہے جہاز کا ملبہ تلاش کرنے کی۔ کیونکہ جہاز کو تباہ ہوتے کسی نے نہ تو سمندر پہ دیکھا اور نہ ہی خشکی پہ۔  جہاز کے حادثے سے سیکھنے کی ایسی ہی کوشش مجھے اپنی علالت کے سلسلے میں کرنی ہوگی۔ یہ کیسی بات ہے کہ میں اپنے جسم کے بارے میں اس قدر کم معلومات رکھتا ہوں۔ بستر سے اٹھا تو کسی قدر گہراءی سے سمجھنے کی کوشش کروں گا کہ نزلہ زکام کس طرح حملہ آور ہوتے ہیں اور بیماری کے کسی بھی مرحلے میں اگلے مرحلوں کی بہتر تیاری کیسے کی جاسکتی ہے۔



امیزان ڈاٹ کام سے 'خیال باری' یہاں دستیاب ہے:

امیزان ڈاٹ کام سے آڈیو سی ڈی 'ایٹم بم' اس بالا ربط پہ دستیاب ہے:




Comments: Post a Comment



<< Home

This page is powered by Blogger. Isn't yours?