Friday, February 22, 2008
وزیرستان اور دیگر شمالی علاقوں کے رہنے والوں کے نام کھلا خط
وزیرستان، سوات اور جنگ میں جھونکے گئے دیگر شمالی علاقہ جات کے لوگو،
ایک فرزند کراچی کی جانب سے لکھا جانے والا یہ خط، پاکستان کے بیشتر امن پسند لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔ ہم اس جنگ کے خلاف ہیں جو آپ پہ مسلط کی گئی ہے۔ آپ پہ برسائے جانے والے بم ہمارا فیصلہ نہیں ہیں۔ پاکستانی فوج کے جرنیل امریکہ کے ہاتھوں بکے ہوئے ہیں اور یہ امریکہ کی ایما پہ آپ سے جنگ کر رہے ہیں۔ ہم اس تشدد کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
سنہ ۱۹۷۰ میں بھی ہماری فوج ہمارے قابو میں نہ تھی۔ اس نے اپنی مرضی سے ہمارے ہی ملک کے دوسرے باشندوں کا قتل عام کیا۔ ہماری غلطی یہ تھی کہ ہم نے یعنی مغربی پاکستان کے رہنے والوں نے مشرقی پاکستانیوں کو یہ باور نہ کرایا کہ ان پہ جو ظلم و ستم ہو رہا ہے اس میں ہماری مرضی ہرگز شامل نہیں ہے۔ ہم تو بے بس تھے۔ ہمارا بس چلتا تو ہم اپنی فوج سے ان کے ہتھیار چھین لیتے، انہیں یوں ہمارے بھائیوں اور بہنوں پہ ظلم نہ کرنے دیتے۔
مگر ہم ماضی کی اس غلطی کو دہرانا نہیں چاہتے۔ یہ بات سب پہ واضح ہونی چاہیے کہ ہماری جنگ نہ طالبان سے ہے اور نہ وزیرستان اور سوات کے لوگوں سے۔ ان پہ جو ظلم و تشدد ہو رہا ہے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
تصویر از:
http://www.philip-sen.com/
Comments:
<< Home
لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا مذہبی شدت پسندی ایک عام پاکستانی شہری کا مسئلہ نہیں ہے؟ ہم کہتے ہیں کہ ہاں ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ لوگوں کو مذہبی جنونی قرار دے کر ان پر بم برسائے جائیں۔ نشہ کرنے والے لوگ، چرس کی تجارت کرنے والے لوگ بھی تو ہمارا مسئلہ ہیں۔ مگر ہم ان پہ بم نہیں برساتے۔
جب لوگ کسی ایک خاص خیال کے ہوں تو ان پہ بم برسا کر انہیں ان کے خیالات سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔
Post a Comment
جب لوگ کسی ایک خاص خیال کے ہوں تو ان پہ بم برسا کر انہیں ان کے خیالات سے ہٹایا نہیں جا سکتا۔
<< Home