Tuesday, March 11, 2008
مارچ ۹ کی پہلی سالگرہ پہ سان ہوزے میں مظاہرہ
سان ہوزے، کیلی فورنیا۔
اتوار، مارچ ۹، ۲۰۰۸ کے روز سان ہوزے میں فرینڈز آف سائوتھ ایشیا کی جانب سےسپیرئیر کورٹ آف سینٹا کلارا کائونٹی کے باہر ایک مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔ مظاہرے کا مقصد پاکستان کے حالیہ انتخابات میں کامیاب ہونے والی سیاسی جماعتوں پہ زور دینا تھا کہ وہ نومبر ۳، ۲۰۰۷ کے روز برطرف کیے جانے والے ججوں کو بحال کرنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں۔
مظاہرین نے اسی صبح کی اس خبر پہ خوشی کا اظہار کیا کہ آصف علی زرداری اور نوازشریف کے درمیان یہ معاہدہ ہو گیا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ۔ن کی متحدہ حکومت معزول ججوں کو بحال کرائے گی۔ مظاہرے کے شرکا نے اس یقین کا اعادہ کیا کہ عدلیہ اور میڈیا کو ہر حال میں مکمل آزادی حاصل ہو تا کہ وہ حکومت کا مستقل احتساب کر سکیں۔
مظاہرین سے باتیں کرتے ہوئے سان فرانسسکو بے ایریا کے معروف وکیل جاوید الہی نے کہا کہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی اولوالعزمی کی وجہ سے پاکستان میں امید کا نیا سورج طلوع ہوا ہے۔ جاوید الہی نے مظاہرین کو پاکستان میں حال میں دائر کی جانے والی وہ عدالتی پیٹیشن دکھائی جس میں جنرل پرویز مشرف پہ غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواست کی گئی ہے۔
پاکستانی امریکن کانگریس کے صدر ڈاکٹر خواجہ اشرف نے شرکا کو بتایا کہ کانگریس نے سنہ ۲۰۰۸ کو آزاد پارلیمنٹ اور آزاد عدلیہ کا سال قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جنرل پرویز مشرف فوری طور پہ صدارت کا عہدہ چھوڑ دیں اور آئین کو اس کی نومبر ۲، ۲۰۰۷ کی حالت میں بحال کیا جائے۔
فوسا کے ایک بانی اور معروف بلاگر صباحت اشرف نے کہا کہ ججوں کی بحالی کے سلسلے میں پاکستان کی سول سوسائٹی کو نو منتخب شدہ قیادت پہ مستقل دبائو رکھنے کی ضرور ت ہے کیونکہ ماضی میں آزاد عدلیہ کے معاملے میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ، اور ایم کیو ایم سمیت پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کا کردار متنازعہ رہا ہے۔
مظاہرے کی ویڈیو یہاں دیکھیں:
http://youtube.com/watch?v=zazRe1V3uKc
Labels: Chief Justice of Pakistan, Independence of Judiciary, Reinstatement of judges